حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام محمد جعفر فیض آبادی نے یادوں کے جھروکوں سے حضرت آیت اللہ خامنہ ای (مدظلہ) کی ورزش سے مربوط داستان سنائی۔
وہ کہتے ہیں کہ: "رہبر انقلاب اپنے بھائی کے ساتھ جم "ورزش گاہ" جاتے تھے اور سنتی ورزش کرتے تھے، آپ کی پسندیدہ ورزش پیادہ روی (Walking) کوہ نوردی (Tracking) تھی"
ایک دن ہم اپنے دوستوں کے ساتھ شاندیز کی طرف جا رہے تھے کہ دور سے ہمیں ایک شخص لکڑیاں جمع کرتے ہوئے نظر آیا جو اضافی ٹہنیوں کو کاٹ رہا تھا، ہم نے سونچا کہ چلیں اور چل کر اسے دعا دیں، جب نزدیک پہنچے تو دیکھا کہ وہ آیت اللہ خامنہ ای (مدظلہ) تھے، ہم نے ان کی احوال پرسی کی اور پھر انہی کے ساتھ ان کے گھر گئے، آپ ایک اچھے تیراک بھی تھے۔
آپ کی علماء پر تنقیدوں میں سے ایک تنقید ان کی جسمانی حرکت اور ورزش نہ کرنا تھی، آپ کہا کرتے تھے : علماء ورزش اور نشاط آور چیزوں کی طرف توجہ نہ کرنے کی وجہ سےدوسروں کے بہ نسبت معمولا جلدی کمر درد، اور گٹھیا وغیرہ کے دردوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
آپ ہمیشہ سے ہی ورزش کرنے والے اور دوسروں کو ورزش کی تشویق کیا کرتے ہیں۔